تحریر/ عبداللہ جان بلوچستان میں جن بیرونی طاقتوں نے خونی بساط بچا رکھا تھا، اب اس بساط میں کھیل آخری مرحلے میں داخل ہے۔ شکست خوردگی اور ندامت کو چھپانے کے لئے اس کھیل کے چھپے کھلاڑی ایک ایک کرکے مزید پڑھیں

تحریر/ عبداللہ جان بلوچستان میں جن بیرونی طاقتوں نے خونی بساط بچا رکھا تھا، اب اس بساط میں کھیل آخری مرحلے میں داخل ہے۔ شکست خوردگی اور ندامت کو چھپانے کے لئے اس کھیل کے چھپے کھلاڑی ایک ایک کرکے مزید پڑھیں
تحریر/ عبداللہ جان بلوچستان میں جن بیرونی طاقتوں نے خونی بساط بچا رکھا تھا، اب اس بساط میں کھیل آخری مرحلے میں داخل ہے۔ شکست خوردگی اور ندامت کو چھپانے کے لئے اس کھیل کے چھپے کھلاڑی ایک ایک کرکے مزید پڑھیں
تحریر/حلیم بلوچ بلوچستان میں غداری اور قوم دشمنی کے سرٹیفکیٹ بانٹ بانٹ کر مسلح تنظیموں نے تمام سیاسی قوتوں اور مختلف رائے رکھنے والی شخصیات کو دیوار کے ساتھ لگانے کی انتہائی کوشش کی ہے۔ ان کی اس زبردستی کرنے مزید پڑھیں
تحریر/حنین جان بلوچستان میں آزادی کے نام پر جو شدت پسند ذہنیت پروان چڑھانے کی دو دہائی قبل کوشش کی گئی تھی، اس ذہنیت نے بلوچستان میں تمام شعبہ زندگی کے لوگوں کو منفی طور بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ مزید پڑھیں
تحریر/ عبداللہ جان کہاوت مشہور ہے کہ جب جادوگر کی حقیقت کھل جائے تو تماشائی ایک ایک کرکے نکل جاتے ہیں اور جادوگر اکھیلا شکست خوردہ رہ جاتا ہے۔ بلوچستان میں بھی انسرجنسی کرنے والی تنظیموں کا حال آج کل مزید پڑھیں
تحریر/ دُرجان بلوچ بلوچستان کی طویل ترین اور اب دم توڑتی انسرجنسی کو مصنوعی سہارا فراہم کرنے کے لئے انسرجنسی سے جُڑے لوگ طرح طرح کے حیلے بہانے تراش رہے ہیں۔ لوگوں میں اپنی حمایت کھونے کے بعد سوشل میڈیا مزید پڑھیں
نبشتہ کار /عبداللہ جان رجانک/ ہارون میر شدت پسند بلوچ لیڈراں مدام victim card پیش داشتگ ءُ وتی پروپگنڈہ دیم ءَ بُرتگ۔ بیست یکمی کرن ءِ بنداتی سالاں کہ دنیا علم ءُ زانت ءِ پڑءَ دیمروی کنگ ءِ واستہ لانک مزید پڑھیں
تحریر/ عبداللہ جان بلوچ نوجوانوں کو تشدد کی جانب راغب کرنے کے لئے ہمیشہ شدت پسند بلوچ لیڈران نے victim card کھیل کر اپنے پروپگنڈے کی تشہیر کی ہے۔ اکیسویں صدی کے ابتدائی سالوں میں جب باقی دنیا علم و مزید پڑھیں
تحریر/ دُر جان بلوچ بلوچستان میں جاری حالیہ انسرجنسی کی وجہ سے بُری خبریں روز کا معمول بن چکے ہیں۔ ہر روز بلوچستان کے کسی حصے سے موت کی خبریں آتی ہیں، یہ اموات یا تو مسلح تنظیموں کے ہاتھوں مزید پڑھیں
Recent Comments